آدابِ طعام اور حفظانِ صحت

بیماری کے جراثیم کھانا کھاتے وقت بآسانی ہمارے جسم میں داخل ہو سکتے۔ اس میں اشیائے خورد و نوش کے علاوہ ہمارے ہاتھوں کا بھی اہم کردار ہے۔ ہاتھوں کی صفائی کے حوالے سے تاجدارِ رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے :

برکةُ الطعامِ : الوضوءُ قبله و الوضوءُ بعده.

(جامع الترمذي، 2 : 7)
(سنن ابي داؤد، 2 : 172)

کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونا برکت کا باعث ہے۔

کھانے سے قبل ہاتھوں کو دھو کر اگر کسی کپڑے وغیرہ سے خشک کر لیا جائے تو بھی اُس کپڑے کی وساطت سے جراثیم دوبارہ سے ہاتھوں پر منتقل ہو سکتے ہیں۔ عین ممکن ہے کہ اُس تولئے پر پہلے سے کچھ جراثیم موجود ہوں اور ہمارے ہاتھ خشک کرنے کے عمل سے وہ ہمارے صاف ہاتھوں سے چمٹ جائیں اور کھانے کے دوران میں ہمارے جسم میں داخل ہو جائیں۔ اِس بارے میں بھی اِسلامی تعلیمات بالکل واضح ہیں۔، فتاویٰ ہندیہ میں مذکور ہے :

وَ لا يمسح يده قبل الطعام بالمنديل ليکون أثر الغسل باقياً وقت الأکل.

(الفتاويٰ الهنديه، 16 : 32)

کھانے سے پہلے دھوئے ہاتھ کسی کپڑے سے مت خشک کرو تاکہ ہاتھوں کی صفائی کھانے کے دوران قائم رہ سکے۔

سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے تاجدارِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیثِ مبارکہ مروی ہے، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

إذا أکل أحدکم فلا يمسح يده حتيٰ يَلعقها أو يُلعقها.

(صحيح البخاري، 2 : 820)

جب تم میں سے کوئی کھانا کھا لے تو اپنے ہاتھوں کو چاٹنے سے قبل نہ پونچھے۔

تاجدارِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنا معمول بھی یہی تھا :

کان النبي صلى الله عليه وآله وسلم يأکل بثلاثِ أصابعٍ و لا يمسح يده حتٰي يلعقها.

(سنن الدارمي، 2 : 24)

نبی علیہ الصلوۃ والسلام تین اُنگلیوں سے کھاتے تھے اور (کھانے کے بعد) اُنگلیوں کو چاٹے بغیر ہاتھ صاف نہیں فرماتے تھے۔

کھانے کے بعد ہاتھوں کو ضرور دھونا چاہئے مبادا خوراک کے ذرّات کسی اذیت کا باعث بنیں۔ کھانے کے بعد ہاتھ دھوئے بغیر سو جانے سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سختی سے منع فرمایا۔

اِرشادِ نبوی ہے :

مَن نام في يده غمر و لم يغسله فأصابه شئ فلا يلومنّ إلا نفسه.

(سنن ابي داؤد، 2 : 182)

اگر کسی شخص کے ہاتھ پر چکنائی لگی ہو اور وہ اُسی حال میں اُسے دھوئے بغیر سو جائے جس سے اُسے کچھ نقصان پہنچے تو وہ اپنے آپ کو ہی برا کہے (یعنی اپنا ہی قصور سمجھے کہ ہاتھ دھو کر نہ سویا تھا)۔

اِسی طرح حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اِرشاد گرامی ہے کہ نیند سے بیدار ہونے کے بعد جب تک ہاتھ دھو نہ لئے جائیں برتن میں نہیں ڈالنے چاہئیں :

إذا استيقظ أحدکم من نومه فلا يغمس يدَه في الإناءِ حتي يغسلها ثلاثًا، فإنّه لا يدري أين باتتْ يده.

(الصحيح لمسلم، 1 : 136)

جب تم میں سے کوئی شخص بیدار ہو تو اپنے ہاتھوں کو تین بار دھوئے بغیر برتن میں نہ ڈالے کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ اُس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری، (یعنی نیند کی حالت میں کہاں لگتے رہے)۔

Read Previous

متعدّی اَمراض سے حفاظت

Read Next

صحت اوراسلامی تعلیمات:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *